اگر کبھی آپ کو معمول سے کافی زیادہ چلنا پڑجائے تو پاﺅں میں چھالے بن جاتے ہیں جو خاصے تکلیف دہ ثابت ہوتے ہیں، لیکن اکثر لوگوں کو معلوم نہیں کہ ان چھالوں کی اصل وجہ کیا ہے۔ ہماری جلد تین بنیادی تہوں پر مشتمل ہوتی ہے جن میں سے باہر والی ایپی ڈرمس، اس کے نیچے ڈرمس اور سب سے نیچے سبکیوٹس ہوتی ہے۔
ایپی ڈرمس سطح کے اندر مزید 4 سے 5 سطح ہوتی ہیں اور جب ہم معمول سے زیادہ چلتے ہیں تو ان تہوں کی آپسی رگڑ کے نتیجے میں کچھ خلیے مرجاتے ہیں اور جلد کی ایک سطح دوسری سے علیحدہ ہوجاتی ہے۔ جلد کی تہوں کے درمیان خلاءپیدا ہونے سے ہائیڈروسٹیٹک دباﺅ کے تحت بلسٹر محلول اس خالی جگہ پر بھرجاتا ہے۔ یہی وہ محلول ہے جو چھالے کے اندر بھرا ہوتا ہے اور اگر زیادہ رگڑ کی وجہ سے چھالا پھٹ جائے تو یہ باہر نکل آتا ہے۔
چھالے بننے کے بعد تقریباً 6 گھنٹے کے وقفے سے ان کے ٹھیک ہونے کا عمل شروع ہوجاتا ہے اور اگر چھالا پھٹے نہ تو محلول قدرتی طور پر جلد کے اندر ہی جذب ہوجاتا ہے اور اگر جلد پھٹ جائے تو چار سے پانچ کے دوران نئے خلیات پیدا ہوکر اسے بھردیتے ہیں اور چھالوں کی جگہ پر نئی جلد بن جاتی ہے۔