Thursday, 18 December 2014

وزیراعظم کا رحم کی ا پیلیں مسترد ہونے والے قیدیوں کو سزائے موت کا حکم

News
صدرممون حسین نے 17قیدیوں کی سزائے موت کی کیخلاف اپیلیں مستر دکر دی ہیں جس کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے قیدیوں کو سزائے موت کی ہدایت جاری کر دی ہیں ۔تفصیلات کے مطابق صدرممنون حسین کو گزشتہ روز سندھ سے 1،خیبر پختون خواہ سے6اور پنجاب سے 10قیدیوں کی سزائے موت کیخلاف اپیلیں موصول ہوئی تھیں جسے مستر دکر دیا گیا تھا۔وزیراعظم نواز شریف نے مستر ہونے والی اپیلوں کے تمام مجرموں کو جلد از جلد پھانسی دینے کا حکم جاری کر دیاہے ۔ 
حکومت نے دہشت گردی میں ملوث مجرموں کے قیدیوں کو دو حصو ں میں تقسیم کر دیاہے جن میں ایک حصے میں طالبان اور دوسر ے میں مذہبی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سزائے موت کے قیدی ہیں ۔
حکومت نے دہشت گرد طالبان کو سزائے موت کا حکم جاری کرتے ہوئے فوری طور پر انتظاما ت مکمل کرنے کی ہدایت بھی کر دی ہے ۔وزیراعظم نواز شریف نے دہشت گردوں کو پھانسی کے حکم کے بعد کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کےلیے متعلقہ جیلوں کی سیکیورٹی مزیدسخت کرنے کا حکم بھی جاری کیا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے حکم جاری کرنے کے بعد وزیر داخلہ چوہدری نثار سے ملاقات کی ،ملاقات کے دوران چوہدری نثا ر نے وزیراعظم نوازشریف کو پھانسی کے قیدیوں کے متعلق بریفنگ دی جس کے بعدنواز شریف نے چوہدری نثار کو جلد از جلد انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
آئی جی جیل خانہ جا ت نے خیبر پختتون خواہ کی جیلوں پر دہشت گردی کا خدشہ ظاہر کر تے ہوئے  وفاقی حکومت سے فول پروف سیکیورٹ کا مطالبہ کر دیاہے۔
خیبر پختون خواہ جیلوں میں تین ہزار دہشت گردی کے مجرم قید ہیں جنہیں سیکیورٹی فورسز نے مختلف مقامات پر کارروائی کرتے ہوئے حراست میں لیا تھا۔آئی جی جیل خانہ جات نے دہشت گردوں کے زیرحراست تعداد زیادہ ہونے پر فول سیکیورٹ کا مطالبہ کردیا ہے۔
دوسری جانب میانوالی جیل کے سپریٹنڈنٹ نے کہاہے کہ 72قیدیوں کی رحم کی درخواستیں صدر ممنون حسین کے پاس موجود ہیں جبکہ میانولی جیل میں 272سزائے موت کے قیدی قید ہیں۔
نوٹ: خبر کے اندر موجود رنگین لائنیں دوسری خبروں کی متعلقہ سرخیاں ہیں ، خبر پڑھنے کیلئے رنگین لائن پر کلک کریں تو اسی صفحے پر یہ خبر بند ہوکر متعلقہ خبر کھل جائے گی۔

RELATED POSTS