کیتھولک عیسائیت کے عالمی روحانی پیشوا پوپ فرانسس کو فلپائن کے دورہ کے موقع پر ایک ننھی بچی کے سوال نے ایسا لاجواب کیا کہ وہ بہت کوشش کے باوجود کوئی جواب نہ دے پائے اور جذبات سے مغلوب ہو کر بچی کو گلے لگا لیا۔ پوپ اپنے پانچ روزہ دورہ فلپائن کے دوران نوجوانوں سے ملاقات کیلئے یونیورسٹی آف سینٹ توماس پہنچے تھے۔ اس موقع پر 3 ایسے بچوں کو بھی خطاب کا موقع دیا گیا کہ جنہوں نے اپنی زندگی کے متعدد سال سڑکوں پر ٹھوکریں کھاتے اور ظلم و ستم کا شکار ہوتے گزارے تھے۔ انہی میں 12 سالہ بچی گلائزیل پالومار بھی تھی۔
گلائزیل نے نہایت جذباتی خطاب کیا اور بتایا کہ بے گھر اور بے آسرا بچوں کے ساتھ معاشرہ کیا سلوک کرتا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ ان بچوں کو بلا اجرت کام کرنا پڑتے ہیں، بھوکا رہنا پڑتا ہے، راتیں سڑک پر گزارنا پڑتی ہیں اور بدکردار لوگوں کی جنسی ہوس کا نشانہ بننا پڑتا ہے۔ جب بچی نے پوپ سے پوچھا کہ ”قدرت معصوم بچوں کے ساتھ یہ سب کیوں ہونے دیتی ہے؟“ تو پوپ خاموش رہے۔ وہ بچی کی دکھ بھری داستان اور معصومانہ سوال سے جذباتی ہو گئے اور اسے گلے لگا لیا۔ بعد ازاں پوپ نے اپنے خطاب کے دوران اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ننھی گلائزل نے ایک ایسا سوال پوچھا کہ جس کا ان کے پاس کوئی جواب نہ تھا۔