Wednesday 21 January 2015

بیک وقت 3 طلاقیں جرم قرار دیا جائے، خاتون جج کی عمر 40 سال، پردہ کی پابند ہو: اسلامی نظریاتی کونسل

News
 اسلامی نظریاتی کونسل نے بیک وقت 3 طلاقیں دینے کو جرم اور خاتون جج کو پردے کا پابندی بنانے کی سفارش کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا شیرانی نے کہا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے بیک وقت 3 طلاقیں دینے کو جرم قرار دینے کی سفارش کی ہے تاہم اس معاملے پر سزاﺅں کا اختیار عدالت پر چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنت کے تحت ایک وقت میں ایک ہی طلاق دینے کا طریقہ ہے اور بیک وقت 3 طلاقیں دینا خلاف سنت ہے، ایسا کرنے والے کو قانون کے مطابق سزا دی جائے، پہلی طلاق پر رجوع کافی ہے تاہم دوسری طلاق پر دوبارہ نکاح کرنا ہوگا۔ اجلاس میں شریک مفتی نعیم کا کہنا تھا کہ حضورﷺ نے طلاق کو ناپسندیدہ عمل قرار دیا ہے ، تین اکٹھی طلاقیں دینے کے عمل کو جرم قرار دینے کی سفارش کا مقصد طلاق کی حوصلہ شکنی ہے۔ 
اسلامی نظریاتی کونسل نے خاتون جج کو پردے کا پابند بنانے کی سفارش بھی کی ہے اور اس ضمن میں مولانا شیرانی کا کہنا ہے کہ خاتون جج کی عمر 40 سال اور پردے کی پابند ہونی چاہئے۔ ذرائع کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل نے بچوں کو جسمانی سزا دینے کے بل کو مسترد کرتے ہوئے نیا ڈرافٹ تیار کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ مثالی کورٹس میں جنسی تعلیم سے متعلق کونسل نے کورس کی کتابیں بھی طلب کر لی ہیں۔ اسلامی کونسل کے اجلاس میں متفقہ طور پر تیار کردہ ڈرافٹ میں 14 اگست کی چھٹی کو بحال رکھنے اور کسی قسم کا یوم سیاہ نہ منانے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ کونسل کی جانب سے فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے کیلئے ضابطہ اخلاق بنانے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق دہشت گردی اور جہاد سے متعلق غور آئندہ اجلاس میں کیا جائے گا۔

RELATED POSTS