Sunday 26 October 2014

وہ احساسِ جرم جو ہر خاتون کو کبھی نہ کبھی ضرور ہوتا ہے

News

وہ احساسِ جرم جو ہر خاتون کو کبھی نہ کبھی ضرور ہوتا ہے

    برمنگھم (نیوز ڈیسک) خواتین کو قدرت نے مردوں کی نسبت زیادہ حساس بنایا ہے لیکن اس کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ ان میں سے اکثر ایسی باتوں پر بھی پریشان ہوتی رہتی ہیں اور بعض اوقات احساس جرم بھی محسوس کرتی ہیں جو کہ دراصل ان کی غلطی نہیں ہوتیں۔ خواتین کچھ ایسی ہی فکریں اور پریشانیاں درج ذیل ہیں۔
    1 ۔ملازمت کرنے والی خواتین کی بھاری اکثریت یہ محسوس کرتی ہے کہ وہ بچوں کو مناسب وقت نہیں دے پارہیں۔ اس کا بہتر حل یہ ہے کہ کام کے وقت ان باتوں کو نہ سوچیں اور جتنا وقت بچوں کے ساتھ گزاریں ان کا بھرپور خیال رکھیں۔
    2 ۔تقریباً 70 فیصد خواتین اپنے وزن کو زیادہ محسوس کرتی ہیں اور اکثر ڈائیٹنگ کرتی نظر آتی ہیں، وزن کے بارے میں ماہرانہ رائے حاصل کریں کیونکہ اکثر خواتین کوزن نارمل ہونے کے باوجود وہ اسے زیادہ محسوس کررہی ہوتی ہیں۔
    3 ۔شوہر کی خوشی کی خاطر بھی اکثر خواتین خود کو پریشان رکھتی ہیں، اگر آپ محسوس کریں کہ شوہر ناخوش ہے تو پریشان ہونے کی بجائے اس سے بات کرکے معاملہ بہتر کریں۔
    4 ۔مہمانوں کی میزبانی درست طور پر نہ کرپانے کی فکر بھی اکثر خواتین کو ستاتی رہتی ہے، آپ اپنی اچھی کوشش ضرور کریں لیکن ضروری نہیں کہ آپ سب کو خوش کررکے ہی روانہ کریں۔
    5 ۔اکثر خواتین اس بات سے رنجیدہ رہتی ہیں کہ انہوں نے اپنے اوپر بہت رقم خرچ کردی، اخرجات میں احتیاط برتیں لیکن جائز ضروریات کیلئے خرچ کرنا آپ کا حق ہے۔
    6 ۔والدین اور بزرگوں کی خدمات نہ کرپانا بھی خواتین کو غمزدہ کردیتا ہے، جب آپ ان کے سات ہوں تو بھرپور طریقے سے ان کا خیال رکھیں لیکن آپ پر اپنے گھر اور بچوں کی ذمہ داریاں بھی تو ہیں۔
    7 ۔خواتین کی اکثریت انکار نہیں کرپاتی اور جب وہ کسی کو انکار کردیں تو پریشان رہتی ہیں، یہ رویہ درست نہیں، جو بات آپ کو پسند نہیں، اس سے انکار کرنا ہی درست رویہ ہے۔

    RELATED POSTS