Saturday, 1 November 2014

دنیا بھر میں منائے جانے والے تہوارHalloween دلچسپ تاریخ

News

دنیا بھر میں منائے جانے والے تہوارHalloween دلچسپ تاریخ

    برمنگھم ( نیوز ڈیسک ) آج شام ڈھلنے کے بعد اگر آپ کو اندھیرے میں کوئی چڑیل یا بھوت نظر آئے یا کوئی چھلاوہ آپ کے دروازے پر دستک دے کر غائب ہو جائے تو گھبرائیے گا نہیں ،بس یاد رکھیے گا کہ آج دنیا میں ہیلو وین تہوار منایا جا رہا ہے۔
    اسے بد روحوں ، جنوں ،چڑیلوں اور بھوتوں کا تہوار بھی کہا جاتا ہے اور یہ مغربی ممالک میں صدیوں سے منایا جا رہا ہے جبکہ ہمارے ہاں بھی کہیں کہیں اس کا محدود سطح پر رواج پایا جا رہا ہے۔
    یہ تہوار کیا ہے اور اس کا آغاز کیسے ہوا؟
    ہیلو وین کا تہوار 31 اکتوبر کو منایا جاتا ہے ۔ اندھیرا چھانے پر بچے اور بڑے خوفزدہ کرنے والے ملبوسات پہن کر دوسروں کو ڈرانے کیلئے نکل کھڑے ہوتے ہیں۔ننھے بچے بھوت بن کر آس پاس کے گھروں کے دروازوں پر دستک دیتے ہیں اور انہیں یا تو کھانے کیلئے ٹافیاں دینا ضروری ہوتا ہے یا دوسری صورت میں ان کی شیطانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اب یہ روایت بھی چل پڑی ہے کہ عجیب و غریب خوفناک روپ دھار کر لوگ پارٹیاں منعقد کرتے ہیں اور رات بھر لطف اندوز ہوتے ہیں۔
    مو¿رخین کا کہنا ہے کہ اس تہوار کا آغاز 2000 سال قبل ہوا ۔اس وقت ساوین نامی ایک تہوار یورپی ممالک میں منعقد کیا جاتا تھا ۔اس کا مقصد گرمیوں کے اختتام ، فصل کی کٹائی اور سردیوں کی تیاری کے موقع پر جشن منعقد کرنا ہوتا تھا۔
    ان دنوں میں ضرورت مند لوگ بھیس بدل کر خیرات  بھی مانگا کرتے تھے جو بعد میں عجیب وضع قطع کے لباس پہننے کی رسم میں بدل گیا اور آج بھی ہیلووین کے موقع پر عجیب سے عجیب تر لباس اور حلیہ بنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
    شروع شروع میں لوگ شرارتاً کسی کا دروازہ کھول دیتے تو کسی کے مویشی کی رسی کھول دیتے لیکن جب یہ شرارتیں خطرناک ہونے لگیں بڑے بزرگوں نے بچوں کو ٹافیاں مانگنے اور ہلکی پھلکی شرارتوں کی طرف مائل کیا۔
    آج بھی یہ تہوار سب سے زیادہ بچوں کیلئے جوش و خروش اور لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کرتا ہے

    RELATED POSTS