امریکہ میں ایک بے اولاد شخص کو عمر کے 81 سال گزارنے کے بعد معلوم ہوا کہ وہ بے اولاد نہیں ہے لیکن جب یہ راز کھلا تو اس کا بیٹا 61 سال کا ہو چکا تھا۔
ٹونی تراپانی اپنی بیوی کی فوتگی کے بعد گھر کے سامان کو کھنگال رہے تھے کہ ایک الماری میں فائلوں کے اندر چھپایا گیا ایک خط برآمد ہوا۔ تراپانی یہ دیکھ کر ساکت رہ گئے کہ یہ خط 50 سال پہلے ان کے نام لکھا گیا تھا مگر ان کی بیوی نے اسے اپنی الماری میں نصف صدی تک چھپائے رکھا تھا۔ یہ خط اس خاتون کی طرف سے لکھا گیا تھا جس کے ساتھ تراپانی شادی سے پہلے کچھ وقت گزار چکے تھے۔
ٹونی تراپانی اپنی بیوی کی فوتگی کے بعد گھر کے سامان کو کھنگال رہے تھے کہ ایک الماری میں فائلوں کے اندر چھپایا گیا ایک خط برآمد ہوا۔ تراپانی یہ دیکھ کر ساکت رہ گئے کہ یہ خط 50 سال پہلے ان کے نام لکھا گیا تھا مگر ان کی بیوی نے اسے اپنی الماری میں نصف صدی تک چھپائے رکھا تھا۔ یہ خط اس خاتون کی طرف سے لکھا گیا تھا جس کے ساتھ تراپانی شادی سے پہلے کچھ وقت گزار چکے تھے۔
خط کا آغاز کچھ اس طرح سے ہو رہا تھا۔ ”میرا ایک چھوٹا سا بیٹا ہے جو کہ 5 سال کا ہو گیا ہے، ٹونی میں جو کہنا چا رہی ہوں وہ یہ ہے کہ یہ تمہارا بچہ ہے، یہ 14 نومبر 1953 کو پیدا ہوا تھا“۔ خط پڑھتے ہی تراپانی نے بیٹے کی تلاش شروع کر دی اور پھر جلد ہی انہیں 61 سالہ سیموئیل چائلڈریس مل گیا۔ تراپانی کہتے ہیں کہ ان کی اہلیہ اولاد کی شدید خواہش رکھتی تھیں مگر ان کے ہاں اولاد نہ ہوئی اور شائد وہ یہ نہیں چاہتی تھیں کہ میں اپنے بیٹے کو پا کر اس سے بیزار ہو جاﺅں اور اسی لئے اس نے 50 سال تک خط چھپائے رکھا۔ باپ بیٹا اب اکٹھے رہ رہے ہیں اور بیتے سالوں کی کمی پوری کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔