Friday 16 January 2015

نوجوان لڑکے لڑکیوں کو بے حیائی سے روکنے کیلئے ایرانی حکومت کا حیران کن اقدام

News
 ایران نے ملک میں ’غیر اخلاقی ڈیٹنگ ویب سائٹس‘ کا نوٹس لیتے ہوئے شادی سے متعلق ایک سرکاری ویب سائٹ لانچ کرنے کا اعلان کردیا تاکہ نوجوان نسل کو دائمی یامستقل شادیوں کی طرف راغب کیاجاسکے۔جوابی ویب سائیٹ لانچ کرنے کے فیصلے کو ناقدین تنقید کانشانہ بنارہے ہیں اور کہاجارہاہے کہ ویب سائیٹ کی بجائے آگاہی مہم شروع کرنی چاہیے اور غیراخلاقی ہتھکنڈے اپنانے والوں کو قانون کی گرفت میں لائیں ۔ 
 ایرانی میڈیا کے مطابق تہران حکومت آئندہ چند روز میں ایک ویب سائٹ لانچ کرے گی جس کا مقصدملکی آبادی کے55فیصد30 برس سے کم عمر افراد میں شادیوں کو فروغ دینا ہوگا۔ 
کسی بھی دوسرے مسلمان ملک کی طرح ایران میں شادی سے پہلے جنسی تعلقات سختی سے منع ہیں جبکہ ملک کے خراب معاشی حالات کی وجہ سے بھی بہت سے ایرانی نوجوانوں کی حوصلہ شکنی ہورہی ہے اور وہ مستقل شادیوں کی بجائے جنسی تسکین کاعارضی ساماں کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں ۔ 
ایران میں شیعہ مسلک کے تحت جنسی تعلق صیغہ یا متعہ کے تحت بھی قائم کیا جاسکتا ہے اور اس طرح فریقین کم از کم ایک گھنٹے کے لئے شادی کا معاہدہ کرسکتے ہیں لیکن اب حکومت اس رجحان کی حوصلہ شکنی کرنے کی کوشش میں ہے تاکہ مستقل شادیوں کے رجحان کو فروغ دیا جاسکے۔
 ایران میں کھیل اور نوجوانوں کی وزارت کے نائب وزیر محمود گودرزی نے کہا ہے کہ ملک میں تقریباً 300 غیراخلاقی ویب سائٹس کا اعتراف کرتے ہوئے بتایاکہ ان کی وزارت ملک میں اسلامی نشریاتی تنظیم کے ساتھ تعاون کررہی ہے تاکہ شادیوں سے متعلق ایک نئی ویب سائٹ لانچ کی جاسکے،اس ویب سائٹ کے ماہرین نفسیات کے ساتھ ساتھ سماجی ماہرین کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت تقریباً گیارہ ملین ایرانی نوجوان شادیاں کرنے کے قابل ہیں اور اس ویب سائٹ کے ذریعے وہ تقریباً ایک لاکھ نوجوانوں کو صحیح طریقے سے شادی کرنے میں مدد فراہم کرسکتے ہیں تاکہ شادی سے متعلق نوجوانوں کے مسائل حل ہوسکیں۔ 
 روزنامہ آرمان کے مطابق نوجوان اس ویب سائٹ پر سائن اپ ہوسکیں گے اور خود کو متعارف کرواسکیں گے اور اندازوں کے مطابق تہران کی طرح بڑے شہروں میں ہر تین جوڑوں میں سے ایک طلاق شدہ ہے۔

RELATED POSTS