اگر آپ مدھم روشنی میں پڑھائی کر رہے ہیں تو یقینا کوئی نہ کوئی آپ کو ضرور سمجھائے گا کہ بھئی کیوں اپنی آنکھوں کے دشمن ہو گئے ہو، کیوں کم روشنی میں پڑھ کر اپنی نظر کمزور کر رہے ہو، اور یہ بھی نصیحت کی جائے گی کہ ہمیشہ خوب روشن ماحول میں پڑھائی کرو۔
اگرچہ دنیا بھر کے لوگ ایسا ہی سمجھتے ہیں مگر ماہرین بصارت نے اسے محض خام خیالی قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ کم روشنی میں مطالعے سے آنکھوں کو قطعاً کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔ اکثر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ مائیوپیا (دور کی نظر کمزور ہونا اور محض قریب کی چیزوں کو دیکھ پانا) کی وجہ بھی مدھم روشنی میں ہی پڑھنا یا کام کرنا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کم روشنی میں پھڑنے یا کام کرنے کا مائیوپیا سے کوئی تعلق نہیں۔
سائنسدان یہ ضرور کہتے ہیں کہ کم روشنی میں پڑھنے سے آنکھوں پر دباﺅ پڑتا ہے جس کا حل یہ ہے کہ آنکھوں کو کچھ دیر کیلئے بند کر کے آرام دیں یا کسی دور کی چیز پر مرکوز کریں۔ دوران مطالعہ ہر 15 سے 20 منٹ بعد کتاب یا سکرین سے نظر ہٹا کر دور کی چیزوں کو دیکھیں اورمطالعہ یا کمپیوٹر سکرین کو مسلسل دیکھنے کے دوران باقاعدگی سے آنکھیں جھپکتے رہیں۔ ماہرین بصارت اس بات پر متفق ہیں کہ طویل وقت تک نظر کتاب یا سکرین پر بکثرت مرکوز رکھنے سے دور کی نظر کمزور ہوتی ہے لہٰذا ان کاموں کے دوران آنکھوں کو بار بار آرام دیں اور دور کی اشیاءپر مرکوز کریں۔