مسجد نبوی ﷺکی انتظامیہ نے حرم میں ملازمت کرنے والی خواتین کے لیے دوران حاملہ ہونے پرپابندی عائد کردی ہے اور موقف اپنایاکہ خواتین کے حاملہ ہونے پر پابندی ان کی سخت ڈیوٹی کے پیش نظر لگائی گئی ہے جبکہ حمل میں خواتین زیادہ بھاری کام کی متحمل نہیں ہو سکتیں۔
سعودی جریدے”الوطن‘ کے مطابق حرم نبویﷺ کی انتظامیہ کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ دوران ملازمت خواتین حاملہ نہ ہوں، اگراس عرصے میں کوئی خاتون اہلکار حاملہ ہوئی تو اسے اپنی ملازمت کی مدت پوری ہونے سے قبل ہی نکال دیا جائے گا اور اس کی جانب سے زچگی کے بعد نوکری کی درخواست بھی قبول نہیں کی جائے گی۔
حکام کا مزید کہنا ہے کہ خواتین کے حمل پر پابندی کا فیصلہ مفاد عامہ کی خاطر کیا گیا ہے تاکہ ڈیوٹی کے دوران خواتین چوکس رہتے ہوئے اپنی فرائض منصبی انجام دیں اور ان کی ذمہ داریوں کی انجام دہی میں کوئی فطری اور غیر فطری امر مانع نہ ہو۔
رپورٹ میں مزید بتایاگیاہے کہ نئی خواتین کی بھرتی کے وقت بھی انہیں یہ عہد لیا جائے گا کہ وہ ملازمت کے مقررہ عرصے کے دوران حاملہ نہیں ہوں گی۔
سعودی جریدے”الوطن‘ کے مطابق حرم نبویﷺ کی انتظامیہ کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ دوران ملازمت خواتین حاملہ نہ ہوں، اگراس عرصے میں کوئی خاتون اہلکار حاملہ ہوئی تو اسے اپنی ملازمت کی مدت پوری ہونے سے قبل ہی نکال دیا جائے گا اور اس کی جانب سے زچگی کے بعد نوکری کی درخواست بھی قبول نہیں کی جائے گی۔
حکام کا مزید کہنا ہے کہ خواتین کے حمل پر پابندی کا فیصلہ مفاد عامہ کی خاطر کیا گیا ہے تاکہ ڈیوٹی کے دوران خواتین چوکس رہتے ہوئے اپنی فرائض منصبی انجام دیں اور ان کی ذمہ داریوں کی انجام دہی میں کوئی فطری اور غیر فطری امر مانع نہ ہو۔
رپورٹ میں مزید بتایاگیاہے کہ نئی خواتین کی بھرتی کے وقت بھی انہیں یہ عہد لیا جائے گا کہ وہ ملازمت کے مقررہ عرصے کے دوران حاملہ نہیں ہوں گی۔