Sunday 18 January 2015

الیکٹرونکس آئٹمز کی آڑ میں موبائل فون کلیئر کئے جانے کا انکشاف

News
 الیکٹرونکس آئٹمز آڑ میں بیرون ملک سے ایک معروف کمپنی کے مہنگے موبائل فون کلیئر کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے جس کی وجہ سے قومی خزانے کو فی کنسائنمنٹ 10 تا 12 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ مقامی اخبار دنیا کے مطابق کسٹم حکام، درآمد کنندگان اور کلیئرنگ ایجنٹول کی ملی بھگت سے موبائل فون کلیئر کئے جارہے ہیں ان کی کلیئرنس تینوں پورٹ کے علاوہ ائیرپورٹ سے بھی کی جارہی ہے۔
 ایک کنسائنمنٹ میں ایک ہزار تا دو ہزار موبائل فون ہوتے ہیں جو بغیر پیکنگ کے ہوتے ہیں اور ان کے ساتھ کوئی سامان نہیں ہوتا ہے ان موبائل فون کو ری فرنشڈ کے نام پر فروخت کیا جرہا ہے۔ کسٹم حکام پورٹ سے کلیئرہونے والے کنسائنمنٹ پر فی کنسائنمنٹ دو تا اڑھائی لاکھ روپے حصہ لیتے ہیں جبکہ ائیرپورٹ سے کلیئر ہونے والے کنسائنمنٹ پر ایک تا ڈیڑھ لاکھ روپے لئے جاتے ہیں۔ مذکورہ طریقہ کار کے تحت کلیئر کئے جانے والے موبائل فون کے چارجرز اور دیگر سامان الگ سے منگولیاجاتا ہے جس کی وجہ سے کسی افسر کے چیک کئے جانے پر ان موبائل فون کے سپیئر پارٹس کی کیٹیگری میں ظاہر کردیا جاتا ہے کیونکہ ان موبائل فون کے کور اور بیٹری بھی الگ ہوتی ہے۔

RELATED POSTS