Saturday, 12 September 2015

سائنسدانوں نے انسانیت خطرے میں ڈالنے کا فیصلہ کرلیا، ناقابل فہم فیصل

News
    پیرس(مانیٹرنگ ڈیسک) زمانہ قدیم کے دیو قامت جانوروں کی باقیات تو ملتی رہتی ہیں جنہیں دیکھ کر آج کی دنیا ان کے قدوقامت پر حیران ہوتی ہے لیکن یہ بات شاید آپ کے لیے نئی ہو کہ سائنسدانوں کو سائبیریا کے برفانی علاقے سے ایک برف کی طرح جما ہوا قدیم زمانوں کا ایک بہت بڑا وائرس (بیماریاں پھیلانے والا جراثیم)بھی ملا ہے۔ اس وائرس کا سائز آج کے بڑے وائرس سے بھی 60گنا بڑا ہے اور اسے عام مائیکروسکوپ سے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
    اس وائرس کی دریافت سے سائنسدانوں نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ایسے قدیم زمانے کے اور بھی جراثیم برفیلے علاقوں میں موجود ہوں گے جو برف پگھلنے کے ساتھ پانی میں باقی دنیا میں پھیل سکتے ہیں جن سے خطرناک بیماری بھی عام ہو سکتی ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان وائرسوں سے بنی نوع انسان کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اس لیے ہم اسے دوبارہ فعال کرکے اس پر تحقیقات کرنا چاہتے ہیں تاکہ پتا چلایا جا سکے کہ یہ کتنے خطرناک وائرس ہیں۔یہ وائرس آج تک برف کی تہہ میں غیرفعال حالت میں رہا اور خدشہ ہے کہ گلوبل وارمنگ کے نتیجے میں برف پگھلنے پر یہ وائرس پانی میں دیگر جگہوں پر منتقل ہو سکتے ہیں اور ازخود فعال بھی ہو سکتے ہیں۔

    RELATED POSTS