Saturday, 12 September 2015

پیٹھ پیچھے پاکستانیوں کی برائیاں کرنے والے بھارتی کو برطانیہ میں جھٹکا لگ گیا، بڑی سزا مل گئی

News
برطانیہ میں اگرچہ پاکستانی شہری کافی طاقتور پوزیشن میں ہیں اور تقریباً ہر دور حکومت میں پارلیمنٹ میں بھی ان کی نمائندگی موجود ہوتی ہے لیکن پھر بھی بسا اوقات برطانوی حکام یا شہریوں کی طرف سے پاکستانیوں کے خلاف نسلی تعصب کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔ گزشتہ دنوں ملکۂ برطانیہ کے ویسٹ مڈلینڈز میں خصوصی نمائندے پاؤل سیباپیتھی کی متنازعہ ای میلز لیک ہوگئیں جن میں اس نے پاکستانیوں کے بارے میں تعصبانہ بیانات دیئے تھے۔
لارڈ لیفٹیننٹ پاؤل سیباپیتھی نے ان ای میلز میں لکھا تھا کہ ’’پاکستانیوں کو تہذیب سکھانے کے لیے ہمیں ابھی بہت سا کام کرنا پڑے گا۔پاکستانی صرف اپنی کمیونٹی سے ہی روابط رکھتے ہیں اور دیگر قومیتوں سے تعلقات استوار نہیں کرتے۔ انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ وہ برطانیہ میں رہ رہے ہیں، پاکستان میں نہیں۔ اگر وہ چاہتے ہیں کہ ان کے بچے بطور پاکستانی نژاد برطانوی شہری کامیاب ہوں تو انہیں اپنی پاکستانی ثقافت اور ورثے پر فخرکرنے کی بجائے دیگر قومیتوں کے لوگوں سے بھی روابط رکھنے کی ضرورت ہے۔‘‘
برطانوی اخبار ’’دی گارڈین‘‘ کی رپورٹ کے مطابق پاؤل سیباپیتھی نے ای میلز لیک ہونے کے بعد پاکستانی کمیونٹی سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ میں نے ایسے فقرے ای میلز میں لکھ کر پاکستانی کمیونٹی سمیت دیگر شہریوں کے جذبات مجروح کیے ہیں۔اس کے ساتھ ہی پاؤل اپنے عہدے سے بھی مستعفی ہو گئے۔ انہوں نے یہ ای میل برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کے 14اگست کا جشن بھرپور طریقے سے منانے پر لکھی تھیں۔

ہفتے میں ایک مرتبہ یہ جاپانی نسخہ آزما کر آپ اپنے چہرے کی عمر میں 10سال کمی کرسکتے ہیں!

News



ٹوکیو(نیوزڈیسک)صدیوں سے جاپانی خواتین ایک ایسا نسخہ استعمال کرتی آرہی ہیں جسے آزمانے سے آپ کی عمر بھی دس سال کم نظر آئے گی۔آئیے آپ کو اس نسخے کے بارے میں بتاتے ہیں۔
اجزاء
تین بڑے چمچ چاول
ایک بڑا چمچ شہد
ایک بڑا چمچ دودھ
چاولوں کو ابال لیں اور ان میں سے پانی الگ کرکے اس میں دودھ ملادیں۔اچھی طرح حل کرنے کے بعد اس میں شہد ڈال دیں۔چہرے کو اچھی طرح صاف کرنے کے بعد اس مواد کا ماسک اپنے چہرے پر لگائیں۔ماسک کو خشک ہونے کے بعد چہرے کو چاولوں والے پانی سے دھولیں۔اس نسخے کو ہفتے میں ایک بار استعمال کرنے سے آپ کی جلد تروتازہ اور عمر 10سال کم نظرآئے گی۔

Shahid Afridi Amazing Catch On His Own Bowling


Shahid Afridi Amazing Catch On His Own Bowling... by PakistaniNewsUpdatesNews


Sunday, 9 August 2015

Best Art of World


















s

Kasur child molestation scandal baseless, says inquiry report according to down news

News

KASUR: A high-level inquiry committee formed by the Punjab government to investigate allegations of authorities' inaction to check instances of child sex abuse and blackmailing by a gang in Husain Khanwala and other villages in Kasur district concluded that reports of child molestation are baseless.
Senior minister of the Punjab government, Rana Sanaullah, while talking to DawnNews, said the inquiry had concluded that no instance of child sex abuse had been reported, adding that reports to this effect surfaced after two parties involved in a land dispute registered "fake cases" against each other.
Sanaullah said almost eight years ago, incidents of child molestation and videos of such acts to blackmail families had been reported in the area, adding that cases were registered against those involved and the culprits were apprehended.
The provincial minister and PML-N stalwart insisted that the scandal had been created by rival parties who were involved in a fierce land dispute.
The inquiry, sanctioned by Punjab Chief Minister Shahbaz Sharif, was conducted by Additional Inspector General Arif Nawaz Khan and Commissioner Lahore Division Abdullah Sunbal.
A pitched battle between police and protesters had left 25 people, including two DSPs, injured near Dolaywala village along Deepalpur Road in Kasur on Thursday.The provincial minister and PML-N stalwart insisted that the scandal had been created by rival parties who were involved in a fierce land dispute. – File Photo
Hundreds of people hailing from Husain Khanwala and other villages demonstrated against police for their alleged failure to smash a gang suspected of raping hundreds of children and extorting money from their parents by blackmailing them through videos..
Details of the child sex abuse scandal were reported by local media, with some reports saying that 280 children were molested by a gang, which also made around 400 videos of children, later using them to blackmail families and receiving money from them.
While the provincial government has now downplayed the scandal, protestors were still out on the streets in Kasur, demanding that the culprits, some of whom they say are at large, be apprehend immediately

Tuesday, 7 July 2015

کیا آپ کو معلوم ہے شاہد آفریدی اور مصباح الحق سمیت مختلف پاکستانی کرکٹرز کی تنخواہیں کتنی ہیں؟ جانئے

News
    لاہور(نیوزڈیسک)کرکٹ ایک ایسی گیم ہے جسے جنوبی ایشیاء میں بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے اورکروڑوں لوگ اسے دیکھتے ہیں ۔اسی لئے کرکٹ کے کھلاڑی لوگوں میں بہت زیادہ مقبول ہوتے ہیں،لیکن کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ پاکستانی ٹیم کے کھلاڑی کتنی تنخواہ لیتے ہیں؟ان کھلاڑیوں کو ان کی کارکردگی کی وجہ سے کیٹیگر ی میں تقسیم کیا گیا ہے اور اس بنیاد پر انہیں سینٹرل کانٹریکٹ دیا جاتا ہے۔
    جون 2014ء میں کھلاڑیوں کے معاہدوں میں تجدید کی گئی اور انہیں اے،بی ،سی اور ڈی کیٹیگری میں تقسیم کیا گیا ہے۔آئیے آپ کو کھلاڑیوں کی کیٹیگریاں اور تنخواہیں بتاتے ہیں۔
    کیٹیگری اے
    یہ سب سے اعلیٰ کیٹیگری ہے اور اس میں شامل کھلاڑی قومی ٹیم میں شامل ہوتے ہیں اور ان کی تنخواہ425,000روپے ہے۔اس کیٹیگری میں مصباح الحق،محمد حفیظ،سعید اجمل،شاہد آفریدی،جنیدخان شامل ہیں۔ اس کیٹیگری میں شامل کھلاڑی اپنی ماہانہ تنخواہ کے علاوہ ٹیسٹ میچ کھیلنے کا چار لاکھ،ون ڈے کا330,000اور ٹی 20کا 125,000لیتے ہیں۔
    کیٹیگری بی
    اس کیٹیگری میں شامل کھلاڑی 315,562روپے تنخواہ لیتے ہیں ۔اس کیٹیگری میں یونس خان،عمر گل،عمر اکمل اور احمد شہزاد شامل ہیں۔یونس خان ٹاپ کے کھلاڑی ہیں لیکن ون ڈے اور ٹی 20نہیں کھیلتے اسلئے انہیں کیٹیگری بی میں رکھا گیا ہے جبکہ عمر گل مسلسل انجریز کا شکار رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کی کیٹیگری میں تنزلی ہوئی ہے۔
    کیٹیگری سی
    اس میں شامل کھلاڑیوں کو 175,750روپے ماہانہ تنخواہ دی جاتی ہے۔اس کیٹیگری میں اسد شفیق،اظہر علی،عدنان اکمل،خرم منظور،ناصر جمشید اور آف سپنر عبدالرحمان شامل ہیں۔
    کیٹیگری ڈی
    پاکستان کرکٹ میں حال ہی میں ایک نئی کیٹیگری شامل کی گئی ہے جس میں شامل کھلاڑیوں کی تنخواہ ایک لاکھ روپے ماہوار ہے۔اس میں صہیب مقصود،سرفراز احمد،بلاول بھٹی،شرجیل خان،فواد عالم،احسان عادل،محمد عرفان،وہاب ریاض،رضا حسن،عمر امین،ذوالفقار بابر،حارث سہیل،راحت علی،شان مسعوداور محمد طلحہٰ شامل ہیں۔
    ان تنخواہوں کے علاوہ کھلاڑیوں کو دیگر انعامات بھی ملتے ہیں جن میں ون ڈے یا ٹیسٹ میں سینچری بنانے پر تین لاکھ،ڈبل سینچری پر پانچ لاکھ اور ٹیسٹ میچ میں 10وکٹیں لینے پر تین لاکھ روپے شامل ہیں۔

    پاک فوج کے شہیدوں کی بہادری کی وہ داستانیں جنہیں پڑھ کر آپ کا سرفخر سے بلند ہوجائے گ

    News
      راولپنڈی(نیوزڈیسک)پاک فوج کے جوان اپنی بہادری اور صلاحیتوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہیں۔یہ جذبہ شہادت ہی ہے جو پاک فوج کو دنیا کی دیگر افواج سے ممتاز بناتا ہے۔یہ بہادر نوجوان ملک کی بقاء کے لئے اپنی زندگیاں دے کر باقی قوم کی زندگی کو یقینی بناتے ہیں۔ شاعر نے بالکل ٹھیک کہا ہے: شہید کی جو موت ہے، وہ قوم کی حیات ہے
      انہیں لازوال قربانیوں کی وجہ سے اللہ تعالیٰ ان مجاہدوں کو شہادت کے عظیم مرتبے پر فائز کرتا ہے۔آئیے آپ کو ایسے نوجوانوں سے ملواتے ہیں جنہوں نے وطن عزیز کی خاطر اپنی زندگیاں قربان کردیں۔
      کیپٹن سلمان سرورشہید

      لاہور سے تعلق رکھنے والے سلمان سرور نے میڈیکل کا انٹری ٹیسٹ اعلیٰ نمبروں سے پاس کیا لیکن انہوں نے پاک فوج میں جانے کو فوقیت دی۔انہوں نے 115 L/Cسے پاس آؤٹ کیا اور بہاولپور میں 42لانسرز آرمرڈ یونٹ کاحصہ رہے۔اپنے لوگوں میں وہ سب سے بہادر اور نڈر آفیسر کے طور پر جانے جاتے تھے جس کی وجہ سے انہیں چیئرمین ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا اے ڈی سی لگایا گیا جہاں انہوں نے اپنی قابلیت کے جوہر دکھائے۔14مئی 2013ء کو ڈیوٹی کے دوران انہیں سینے پر تین گولیاں لگیں جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے ۔اپنے زخموں کے باوجودا نہوں نے ساتھی فوجیوں کی مدد جاری رکھی۔انہیں آپریشن تھیٹر میں لے جایا گیا لیکن زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انہوں نے جام شہادت نوش فرمایا۔ان کی عمر 27سال تھی۔
      کیپٹن منان الحسن شہید
      انتہائی بہادر اور نڈر نوجوان نے 26سال کی عمر میں شہادت پائی۔انہیں مہسود سکاؤٹس میں 27دسمبر 2011ء کو بطور ’غازی آفیسر‘تعینات کیا گیاتھا ۔اپنی قوم کی عزت اور توقیر کے لئے انہوں نے بہادری کے ساتھ دشمن کا سامنا کیا۔اپنے مختصر سے فوجی کرئیر میں بڑے آپریشنز میں حصہ لیا جن میں میراسراور بیا درغلام شامل ہیں۔انہوں نے ایک جھڑپ کے دوران دوبدو لڑائی میں چھ دہشت گردوں کو جہنم بھی واصل کیا۔
      مارچ2012ء کو انہیں ایک خصوسی ٹاسک دیا گیاجس میں انہیں دہشت گردوں کی کچھار میں ایکشن کرنا تھا اور انہوں نے شولا بار،علم گودر اور سپن قدر چوک میں کامیابی سے ڈیوٹیاں سرانجام دیں۔28جون کو جب فوجی دستہ ایک ٹارگٹ کو اٹھانے کے لئے جمرود کی طرف مشن پر روانہ ہوا توراستے میں ایک ڈیوائس کی مدد سے دھماکہ کیا گیا جس میں کیپٹن منان اور ان کے سات ساتھی شہید ہوگئے۔

      کیپٹن سلمان فاروق لودھی شہید
      گریجویشن کے بعد کیپٹن سلمان کو آرمی ائیر ڈیفنس میں تعینات کیا گیالیکن اپنی مہم جوطبیعت کی وجہ سے انہوں نے 2003ء میں ایس ایس جی جوائن کرلی۔انہیں اپنی بہادری کی بدولت پہلا ایوارڈجنوبی وزیرستان میں کامیابی سے ڈیوٹی دیتے ہوئے ملا۔انہیں ’قرار حیدری‘ میں تعینات کیا گیا اور ’المیزان آپریشن‘میں کامیابی کی بدولت انہیں 2004ء میں ’تمغہ بسالت‘دیا گیا۔انہوں نے لال مسجد آپریشن میں ڈیوٹی کے دوران 10جولائی 2007ء کو شہادت پائی۔شہادت کے وقت ان کی عمر30سال تھی جبکہ ان کا پہلا بیٹا ان کی شہادت کے چار ماہ بعدپیدا ہوا۔عظیم ہے وہ ماں جس نے ایسے بہادر بیٹے کو جنم دیا۔
      کیپٹن نوید خان وزیرشہید
      یہ 25سال کی عمرمیں 8اپریل2013ء کو اورکزئی ایجنسی میں ڈیوٹی دیتے ہوئے شہید ہوئے۔ان کا تعلق پنجاب رجمنٹ سے تھا۔اپنی شہادت سے دوروز قبل وہ میجر کے امتحان میں کامیاب ہوئے تھے۔وادی تیراہ میںآپریشن کے دوران انہیں گولی لگی جس کی وجہ سے وہ شدید زخمی ہوئے اور14مارچ کو انہیں سی ایم ایچ پشاور میں داخل کیا گیا۔ان کا پہلا آپریشن کامیاب رہا لیکن دوسرے آپریشن میں انہیں ہوش نہ آیا اور8اپریل کو وہ شہید ہوگئے۔اپنی شہادت سے قبل جب انہوں نے اپنے گھر کا وزٹ کیا تو ان کے عزیزوں کا کہنا تھا کہ انہیں محسوس ہورہا تھا جیسے یہ ان کا آخری دورہ ہے اور ان کی یہ بات سچ ثابت ہوئی۔
      کیپٹن طارق جمال شہید
      14اگست 2012ء کو اورکزئی ایجنسی میں آپریشن کے دوران کیپٹن طارق شدید زخمی ہوئے اور انہیں سی ایم ایچ پشاور منتقل کیا گیاجہاں وہ دو ہفتے زیر علاج رہنے کے بعد 29اگست 2012ء کو شہید ہوئے۔انہیں ملتان میں دفن کیا گیا۔
      کیپٹن بلال ظفر شہید

      انہوں نے اپنے آباء کے نقش قدم پر چلتے ہوئے 2001ء میں فوج میں شمولیت اختیار کی۔انہوں نے 2003ء میں بلوچ رجمنٹ جوائن کی اور17مئی 2009ء کو 27سال کی عمر میں سوات میں شہادت پائی۔انہوں نے سوات آپریشن میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں اور ایک اہم شاہراہ پچھور روڈ کو دہشت گردوں کے کنٹرول سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا۔اسی روڈ کی وجہ سے پاک فوج کے لئے سوات آپریشن کا راستہ ہموار ہوا۔اپنی شہادت سے قبل انہوں نے اپنے دوست کیپٹن راحیل کوکہا تھا کہ اگر وہ شہید ہوجائیں تو انہیں پاکستانی پرچم میں دفنایا جائے۔وہ اقوام متحدہ کے امن دستے میں بھی شامل رہے۔
      یاسر عباس شہید
      لیفٹیننٹ سید یاسر عباس 1986ء میں پیداہوئے اور پاک نیوی میں وہ ائیروناٹیکل انجینیئر تھے ۔ 22مئی 2011ء کو مہران بیس حملے کے وقت وہ آفیسر آن ڈیوٹی تھے اور مہران بیس حملہ میں نیوی کے پہلے شہید تھے۔شہادت کے وقت ان کی عمر24سال تھی۔حملے کے وقت انہوں نے بہادری کے ساتھ دہشت گردوں کا مقابلہ کیااور دشمن کے عزائم ناکام بناتے ہوئے سینے پر تین گولیاں کھائیں لیکن بہادری سے لڑتے رہے۔بیس پر موجود قیمتی قومی اثاثوں (طیاروں)کی حفاظت انہوں نے یقینی بنائی ۔دہشت گردوں نے ان پر گولیاں برسا دیں اور ایک گولی ان کے سینے پر لگی لیکن انہوں نے اس کی پرواہ نہ کی اور ایک دہشت گرد کو جہنم واصل کیا،دہشت گردوں نے پھر ان پر گولیاں چلائیں اور انہیں دوسری گولی بھی سینے میں لگی۔ایسے وقت میں اکثر لوگوں کاحوصلہ جواب دے جاتا ہے لیکن بہادر یاسر نے ایسا کوئی ردعمل نہ دیا اور بے جگری سے لڑتے رہے اور بالآخر انہیں تیسری گولی بھی سینے پر لگی جس کی وجہ سے وہ زمین پر گر گئے اور شہادت حاصل کی۔

        ایچ بی ایل نے پرکشش آسامیوں کیلئے درخواستیں طلب کر لیں

        News
          لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) بینکنگ کے شعبے سے منسلک افراد کیلئے خوشی کی خبر ہے کہ ملک کے معروف بینک ایچ بی ایل کو مختلف آسامیوں کیلئے افراد درکار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایچ بی ایل نے تقریباً سات آسامیوں کیلئے درخواستیں طلب کی ہیں اور خواہشمند افراد ذیل آسامیوں کیلئے 14 جولائی تک درخواستیں جمع کرا سکتے ہیں۔ قارئین کی آسانی کیلئے ویب سائٹ کا لنک مندرجہ ذیل فراہم کیا جا رہا ہے جس پر تمام آسامیوں کے نام اور ان کی تفصیلات بھی فراہم کی گئی ہیں اور اگر آپ بھی نوکری کے خواہشمند ہیں تو درخواست جمع کرا سکتے ہیں۔

          کرکٹ کا میدان پھر لہولہان ہو گیا، کرکٹر جان سے گیا

          News


            لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) روشنیوں سے جگمانے والا کرکٹ کا میدان ایک بار پھر لہولہان ہو گیا ہے اور ایک اوربھارتی بلے باز سینے پر گیند لگنے سے چل بسا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق تامل نژاد برطانوی ”بووالان “ برٹش تامل لیگ کے ایک میچ کے دوران بلے بازی کر رہا تھا کہ اسی دوران ایک گیند اس کے سینے پر جا لگا جس پر وہ شدید زخمی ہو گیا۔ 
            برطانوی اخبار نے ساﺅتھ ایسٹ کوسٹ ایمبولینس سروس کے ایک ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ ” ہم وِنڈ مل لین کے قریب بلایا گیا تھا اور بتایا گیا تھا کہ ایک 20 سالہ لڑکا سینے پر گیند لگنے سے زخمی ہو گیا ہے“۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ” ہم نے ایک ایمبولینس، 2 کاریں اور ایک ائیر ایمبولینس موقع پر بھیجیں۔ زخمی لڑکے کو موقع پر ہی طبی امداد دی گئی اور پھر انتہائی تشویشناک حالت میں کنگسٹن ہسپتال منتقل کر دیا گیا“۔ 
            اخبار کے مطابق ہسپتال میں بووالان کا سی پی آر کیا گیا اور اس سے قبل اسے موقع پر ہی طبی امداد بھی دی گئی تھی لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ بووالان "Manipay Parish Sports Club" کے ممبر تھے جس نے اپنے فیس پر جاری ایک پیغام میں اس حادثے کی تصدیق کی ہے۔ پیغام میں لکھا گیا ہے کہ ” بووالان اب ہم میں نہیں رہے۔ انہیں بیٹنگ کے دوران سینے پر گیند لگا۔ پورا کلب ان کی موت پر سوگ میں مبتلا ہے۔
            سرے کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو رچرڈ گاو¿لڈ نے بوالان پیتھ مناتھن کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کلب کا ہر شخص کھلاڑی کی موت پر غمزدہ اور اس کے خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بیٹنگ کے دوران بیٹسمین کی سیفٹی ایک اہم مسئلہ ہے اور اس پر مزید بحث کی ضرورت ہے۔

            RELATED POSTS